&"اللطیف&" وہ ذات جس نے اپنی لطف و عنایت اور عطف و محبت سے مخلوق کو مخلوق کے لئے مسخّر کردیا۔
&"اللطیف&" ۔ ۔ ۔ وہ ذات جس کے علم نے ساری خفیہ و پوشیدہ چیزوں کو اپنے احاطے میں لے رکھا ہے، اور وہ ذات جو چھوٹے سے چھوٹے معاملے کی، اور مخفی چیزوں کا علم رکھتی ہے، وہ ذات اپنے مومن بندوں کے ساتھ لطف و کرم کرتی ہے، اور وہ اپنے لطف و کرم سے مومن بندوں کی ساری مصلحتوں کو ایسے راستوں کے ذریعے ان تک پہنچاتی ہے، جس کا انہیں احساس بھی نہیں ہوتا ہے۔&"اللطیف&" وہ ذات جو بے پناہ نیکیاں، اور عظیم انعامات سے نوازنے والی ہے۔
&"اللطیف&" وہ اپنے بندوں کے ساتھ لطیف یعنی نرمی کا معاملہ کرنے والا ہے۔{اللہ تعالی اپنے بندوں پر بڑا ہی لطف کرنے والا ہے۔}(الشوریٰ: 19)
وہ انہیں وہی چیز عطا کرتا ہے، جو ان کے دین و دنیا کے لئے بہتر ہو، اور انہیں اسی چیز سے محروم رکھتا ہے، جو ان کے دین و دنیا کے لئے بری ہو۔
&"اللطیف&" اس کو کسی کی نگاہ نہیں دیکھ سکتی ہے، اور وہ سب کی نگاہوں کو اپنے احاطے میں رکھے ہوئے ہے۔ {اس کو تو کسی کی نگاہ محیط نہیں ہوسکتی، اور وہ سب کی نگاہوں کو محیط ہوجاتا ہے۔ }(الانعام: 103)
&"اللطیف&" وہ سارے خفیہ معاملات سے باخبر ہے، سارے دقیق کاموں کو اس نے اپنے علم سے گھیر رکھا ہے۔ رات اور دن میں کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں ہے، وہ اپنے بندوں کے لئے چھوٹی سی چھوٹی اور بڑی سی بڑی مصلحت کی واقفیت رکھتا ہے، اور وہ ان کے ساتھ لطف و کرم کا معاملہ کرتا ہے۔
&"اللطیف&"جب بھی وہ کسی معاملے میں فیصلہ کرتا ہے، تو وہ اپنے بندوں کے ساتھ لطف و کرم کا معاملہ کرتا ہے۔ جب بھی کسی چیز کو مقدر کرتا ہے، تو اس میں بندوں کی معاونت کرتا ہے۔ جب بھی معاملات بگڑجاتے ہیں، اور راستے بند ہوجاتے ہیں، تو وہ ان کے لئے آسانیوں کا دروازہ کھول دیتا ہے، اور جب بھی دشواریاں بڑھ جاتی ہیں، تو وہ ان کے لئے سہولتیں پیدا کردیتا ہے۔
یقیناً اللہ تعالی لطیف ہیں ۔ ۔ ۔